The following article, Being Faithful in Little Things, was written by Simon van Bruchem and originally published on the Written for Our Instruction website. It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq
تھوڑے میں دیانت دار ہونا
مصنف: سائمن فان بروخم
ترجمہ و تالیف: ارسلان الحق
زندگی میں کچھ فیصلے بہت بڑے اور اہم ہوتے ہیں اور کچھ بہت چھوٹے جنہیں ہم اکثر معمولی سمجھ کر نظرانداز کر دیتے ہیں۔ مثلاً، بڑے فیصلوں میں شادی کرنا، نئی نوکری کی پیش کش قبول کرنا یا کسی دوسرے ملک میں منتقل ہونے جیسے فیصلے شامل ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے اہم مواقع پر ہمارے فیصلے درست ہوں کیونکہ ان کے اثرات دیرپا ہوتے ہیں۔ مثلاً اگر کوئی شخص شادی جیسے بڑے فیصلے میں غلطی کر بیٹھے یا بغیر سوچے سمجھے فیصلہ کر لے تو اس کے نتائج بہت تکلیف دہ ہوسکتے ہیں۔
لیکن زندگی کا زیادہ تر حصہ ان بڑے فیصلوں پر نہیں بلکہ یہ بہت سے چھوٹے فیصلوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ مثلاً جب کوئی مجھ پر تنقید کرے تو میں اُسے کیسا جواب دوں گا؟ تھکن اور پریشانی کی حالت میں اپنے بچوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کروں گا؟ میں اپنا فارغ وقت کیسے گذاروں گا، موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے یا کسی اور کام میں؟
حقیقت یہ ہے کہ انسان کا اصل کردار بڑی باتوں میں نہیں بلکہ چھوٹی باتوں میں زیادہ ظاہر ہوتا ہے۔ جب کوئی شخص دباؤ میں ہو، تھکا ہوا ہو یا ذہنی طور پر پریشان ہو، تب اس کا رویّہ اس کی اصل شخصیت کو ظاہر کرتا ہے۔
کیا آپ واقعی یسوع کی خدمت کرنا چاہتے ہیں؟ یہ صرف خدمت کے لئے فیصلہ کرنے اور کسی بڑے کلیسیائی عہدے کو قبول کرنے کا نام نہیں ہے۔ تھوڑے میں یعنی چھوٹی باتوں میں مستقل مزاجی اور دیانت دار ہونا ظاہر کرتا ہے کہ آپ واقعی یسوع کی خدمت کرتے ہیں۔ اس میں درج ذیل باتیں شامل ہیں۔
١۔ وقت کا پابند اور قابل اعتماد ہونا۔کیا آپ وقت کی پابندی کرتے ہیں؟ کیا آپ ہمیشہ دیر سے پہنچتے ہیں؟ کیا آپ بار بار وعدہ کر کے اسے پورا نہیں کرتے؟ یہ باتیں محض مذاق میں یہ کہہ کر نظرانداز نہیں کی جا سکتیں کہ میں ایسا ہی ہوں، ہمیشہ دیر سے پہنچنے والا بلکہ یہ ناقابل اعتبار ہونے کی علامت ہے۔ہم مسیحی ہیں تو یہ بات ضروری ہے کہ جو بات ہم کہتے ہیں لازم ہے کہ ہم اُس پر قائم رہیں۔
٢۔ وعدوں کی پاسداری۔ یسوع کے پیروکاروں پر لازم ہے کہ اُن کی بات حقیقی طور پر ہاں ہاں میں اور نہیں نہیں میں ہونی چاہیے۔کوئی بھی وعدہ چاہے چھوٹا ہو یا بڑا، اہمیت رکھتا ہے۔ اگر آپ اپنے بچوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ کام کے بعد ان کے ساتھ کھیلیں گے تو پھر یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ اپنا کہا پورا کریں۔ اگر آپ کسی کو جواب دینے کا وعدہ کریں اور بھول جائیں تو یہ غلط رویہ ہے۔مسیحیوں کی نیک نامی ہونی چاہیے کہ جو کچھ وہ کہتے ہیں اُس پر قائم رہتے ہیں۔
٣۔ مستقل مزاج ہونا۔ اتوار کے دِن چند گھنٹوں کے لئے خود کو شائستہ اور خوش اخلاق ظاہر کر نا آسان ہے۔ اصل سوال یہ ہے کہ ہم روزمرہ زندگی میں اپنے گھر والوں کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہیں؟ یا یہ کہ تفریحی حالات میں ہم کیسے ہوتے ہیں؟
کلیسیا کا رہنما بننے کا اصول اور معیار یہ ہے کہ آپ اپنے گھر میں دیانت دار رہنما ہوں۔ اگر آپ تھوڑے میں دیانت دار ہیں تو پھر آپ بہت میں یعنی بڑی باتوں میں بھی قابلِ اعتماد ہوں گے۔
چھوٹی باتیں اہمیت رکھتی ہیں۔ اس ہفتے آپ چھوٹی باتوں میں یسوع کی خدمت کیسے کر سکتے ہیں؟
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.