The following article, “Born Again” Documentary, was authored by Martyn McGeown and originally published on the CPRC website. It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
نئے سرے سے پیدا ہونا، دستاویزی فلم
مصنف: مارٹن مگیون
ترجمہ کار: ارسلان الحق
بی بی سی کی دستاویزی فلم نئے سرے سے پیدا ہونا از گلین پیٹرسن (بدھ، 18 جنوری2006ء) دلچسپ تو تھی لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اس میں جن لوگوں کا انٹرویو کیا گیا اُن میں سے کسی ایک نے بھی یہ واضح نہیں کیا کہ نئے سرے سے پیدا ہونے کا مطلب کیا ہے؟ مسیحی ہونے کا دعویٰ کرنے والے جن لوگوں سے پیٹرسن نے بات چیت کی، اُن کے مطابق، نئے سرے سے پیدا ہونا یسوع مسیح کو اپنا شخصی نجات دہندہ قبول کرنا، اپنی زندگی مسیح کو دینا یا نجات پانا ہے۔ حتیٰ کہ ایک پاسبان نے اپنے سامعین سے کہا کہ آپ نئے سرے سے پیدا ہوسکتے ہیں۔ پیٹرسن نے خود بھی ایک ایسے ہی تجربے کا ذکر کیا جب وہ ایک مذہبی اجتماع میں اسٹیج پر چلا گیا تاکہ یسوع کو اپنے دِل میں آنے کے لئے دعوت دے۔ وہ سامنے اِس لئے چلا گیا کیونکہ اُسے اُس پاسبان پر ترس آ رہا تھا اور اُس کی دیکھا دیکھی اور لوگ بھی اُس کے پیچھے اسٹیج پر چلے گیا جس کی وجہ سے پیٹرسن کو اُن کی نیت پر شک ہوا۔ اور اُس کا شک بجا تھا۔
متذکرہ بالا کوئی بھی بات نئے سرے سے پیدا ہونے سے تعلق نہیں رکھتی ۔ بائبل مقدس سکھاتی ہے کہ انسان کو نئے سرے سے پیدا ہونا ضرور ہے کیونکہ اسے روحانی زندگی کی ضرورت ہے۔ انسان اپنے قصوروں اور گناہوں میں مردہ ہے (افسیوں 1:2، کلسیوں 13:2) اور خدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کیلئے خدا کی طرف سے اُس کا زندہ کیا جانا ضروری ہے۔ انسان خود سے یعنی اپنی کوشش سے نئے سرے سے پیدا نہیں ہو سکتا کیونکہ جو جسم سے پیدا ہوا ہے جسم ہے (یوحنا 6:3).یسوع نے نیکدیمس کو یہ نہیں بتایا کہ نئے سرے سے پیدا ہونے کے لئے اُسے کیا کرنا ہو گا بلکہ صرف اِس بات کی وضاحت کی کہ نئے سرے سے پیدا کرنا اور نجات بخشنا صرف خدا کا کام ہے۔ یسوع نے اُسے ملامت بھی کی کیونکہ بنی اسرائیل کا استاد ہوتے ہوئے وہ پرانے عہدنامہ کی تعلیمات سے ناواقف تھا کیونکہ بائبل مقدس کا پرانا عہد نامہ بھی نئی پیدایش یا نئے سرے سے پیدا ہونے سے متعلق تعلیم دیتا ہے (استثنا 6:30، حزقی ایل 6:16، 19:11اور 26:36)۔
یہ خدا کی مرضی ہے کہ کون نئے سرے سے پیدا ہوگا نہ کہ انسان کی۔ اُس نے اپنی مرضی سے ہمیں کلام حق کے وسیلہ سے پیدا کیا (یعقوب 18:1)۔ روحانی طور پر مردہ گناہ گار انسان یسوع کو اپنے دِل میں آنے کی دعوت نہیں دے سکتا کیونکہ یہ خدا ہی ہے جو دِل کو کھولتا ہے (اعمال 14:16) اور ہر دل کھولا نہیں جاتا۔ کیوں؟ روح القدس ہوا کی طرح ہے جدھر چاہتا ہے چلتا ہے نہ کہ انسان کی مرضی کے مطابق (یوحنا 8:3)۔ انسان اپنی آزاد مرضی سے نئے سرے سے پیدا نہیں ہوسکتا اور نا ہی اِس عمل میں کوئی تعاون کر سکتا ہے کیونکہ نئے سرے سے پیدا ہونے والے نہ خون سے نہ جسم کی خواہش سے نہ انسان کے اِرادہ سے بلکہ خدا سے پیدا ہوئے (یوحنا 13:1)۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.