The following article, Do You Know the True God?, was authored by Rev. Ronald Hanko and originally published on the CPRC website. It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
کیا آپ حقیقی خدا سے واقف ہیں؟
مصنف: پادری رونالڈ ہینکو
ترجمہ و تالیف: ارسلان الحق
کیا آپ سچے خدا سے واقف ہیں؟ انسان کے اپنے تخیل کے بنائے ہوئے خدا کو نہیں بلکہ بائبل مقدس میں بیان کیے گئے خدا کو؟ یہ ایک نہایت اہم سوال ہے کیونکہ یسوع ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیشہ کی زِندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِ واحد اور برحق کو اور یسوع مسیح کو جسے تو نے بھیجا ہے جانیں (یوحنا 3:17)۔اگر آپ ہمیشہ کے لئے خدا کے ساتھ آسمان پر رہنا چاہتے ہیں تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ آپ اُس سے واقف ہوں۔
اگر آپ سچے خدا کو جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو برائے مہربانی درج ذیل باتوں پر غور کریں۔
١۔ حقیقی خدا
١۔ حقیقی خدا بہت اعلیٰ و ارفع اور جلیل القدر ہے۔ وہ اس قدر بلند و برتر اور پاک ہے کہ ساری دنیا میں کوئی بھی اُس جیسا نہیں ہے۔ وہ ازلی، قادرِ مطلق، سب کچھ جاننے والا اور لاتبدیل خدا ہے (زبور 4:113-6)۔
٢۔ سچا خدا دنیا کا خالق ہے۔ آسمان اور زمین میں موجود ہر ایک چیز کو اُس نے چھ دن میں پیدا کیا۔ آپ کا خالق بھی خدا ہے (پیدائش 1)۔
٣۔ سچا اور برحق خدا دنیا کا قائم رکھنے والا ہے۔ وہ اپنی قادرِ مطلق قدرت سے اپنی ساری تخلیق کو سنبھالتا اور قائم رکھتا ہے۔ وہ آپ کو زندگی اور سانس اور سب کچھ دیتا ہے (اعمال 25:17 اور 28)۔
٤۔ سچا خدا دنیا کا حاکم مطلق ہے۔ وہ اپنی قادرِ مطلق قدرت سے اپنے ازلی اِرادے کو پورا کرتا ہے۔ خدا آپ کا حاکم اور بادشاہ ہے (دانی ایل 34:4-35)۔
٢۔ خدا کا تقاضا
١۔ چونکہ خدا آپ کا خالق، سنبھالنے والا اور حاکم ہے اور آپ اپنی زندگی کے ہر لمحے کے لئے اُسی کے مقروض ہیں، اس لیے وہ تقاضا کرتا ہے کہ آپ اس کی بطورِ واحد حقیقی خدا تعظیم کریں (زبور 8:33)۔
٢۔ جو کچھ خدا نے آپ کے لئے کیا ہے، وہ تقاضا کرتا ہے کہ آپ اس کی عبادت اور خدمت شکر گذاری سے بھرے ہوئے دِل سے کریں (زبور 100)۔
٣۔ خداوند کے خوف اور تعظیم میں، آپ کے لیے ضروری ہے کہ آپ اس کی شریعت کی فرمانبرداری کریں جو دس احکام میں بیان کی گئی ہے۔ یہ فرمانبرداری بے عیب اور کامل ہونی چاہیے (خروج 3:20-17)۔
٤۔ آپ کی فرمانبرداری محبت پر مبنی ہونی چاہیے۔ آپ خدا سے اپنی پوری ذات کے ساتھ محبت رکھیں اور اپنے پڑوسی سے ویسی ہی محبت رکھیں جیسی آپ خود سے رکھتے ہیں (متی 37:22-40)۔
٣۔ انسان کی ناکامی
١۔ لیکن ہم خدا سے محبت کی وجہ سے اُس کے احکام پر عمل نہیں کرتے۔ہم گناہ گار ہیں جو اُن باتوں پر عمل کرنے میں ناکام رہتے ہیں جن کا خدا ہم سے مطالبہ کرتا ہے (ایوب 20:7 ، 23:13 اور 4:40)۔
٢۔ہم کوئی ایسا کام نہیں کر سکتے جو درحقیقت خدا کے نزدیک اچھا اور پسندیدہ ہو۔ حتیٰ کہ ہمارے بہترین اعمال اور ہماری تمام راست بازی خدا کے حضور ناپاک لباس کی مانند ہے (رومیوں 10:3-18)۔
٣۔ ہمارے گناہ آلود کام ایک بدکار دِل سے نکلتے ہیں۔ہم ایک بگڑی ہوئی باطنی فطرت کے ساتھ پیدا ہوئے ہیں (پیدائش 5:6 ، زبور 5:51 اور یرمیاہ 9:17)۔
٤۔ خدا پاک ہے جو گناہ سے نفرت کرتا ہے اور گناہ گاروں کو لازمی سزا دیتا ہے۔ خدا کے فضل کے بغیر ، ہم ہمیشہ کے لیے جہنم کے نہ ختم ہونے والے عذاب میں ڈال دئے جائیں گے (متی 49:13-50)۔
٤۔ خدا کی نجات
١۔ خدا نجات دہندہ یعنی نجات دینے والا بھی ہے جس نے یسوع مسیح کو دنیا میں بھیجا تاکہ گناہ گاروں کو ان کے گناہ سے رہائی اور جہنم کے ابدی عذاب سے بچائے (یسعیاہ 11:43)۔
٢۔ اپنی موت میں، مسیح نے اُن تمام لوگوں کی جگہ جہنم کے عذاب کو برداشت کیا جو اُس پر ایمان لاتے ہیں۔ اپنی موت کے ذریعے اُس نے ان کے گناہوں کی قیمت چکائی اور ان کے لئے گناہوں کی معافی حاصل کی (1 پطرس 18:3)۔
٣۔ مسیح نے خدا کی شریعت کی کامل فرماں برداری اور خدا سے کامل محبت کرنے کے ذریعے ایمانداروں کے لئے خدا کا تقاضا پورا کر دِیا۔ خدا انہیں مسیح میں راستباز ٹھہراتا ہے (رومیوں 19:5)۔
٤۔ مسیح اُنہیں روحانی زندگی بخشتا ہے جنہیں خدا نجات دیتا ہے تاکہ وہ اس پر ایمان لائیں۔ وہ خدا کو جانتے ہیں اور اُس کی رفاقت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ وہ آسمان پر ہمیشہ کے لئے سچے خدا کے ساتھ رہیں گے (1 یوحنا 20:5)۔
٥۔ حقیقی ایمان
١۔ کیا آپ اپنے گناہوں کی معافی، مسیح کی راستبازی اور واحد و حقیقی خدا کے ساتھ ابدی رفاقت کے طالب ہیں؟ خدا آپ سے فرماتا ہے، خداوند یسوع پر ایمان لا تو تو اور تیرا گھرانا نجات پائے گا (اعمال 31:16)۔
٢۔ ایمان رکھیں کہ خدا آپ کا خالق، سنبھالنے والا اور حاکم ہے جو آپ کی محبت اور عبادت کے لائق ہے۔ آپ کا اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ آپ گناہ گار ہیں جو خدا کی طرف سے دی گئی ذمہ داری پوری نہ کر سکے اور نجات کے مستحق ہیں۔ خدا پر بھروسہ رکھیں کہ وہ آپ کو یسوع مسیح کی کفارہ بخش موت اور فتح مندی سے جی اُٹھنے کے وسیلہ سے ہمیں ہمارے گناہوں سے نجات دیتا ہے۔
٣۔ حقیقی ایمان آپ کو اپنے گناہوں سے توبہ کرنے پر مائل کرے گا۔ آپ یہ اقرار کریں گے کہ آپ گناہ گار ہیں، اپنے گناہوں اور خدا کے خلاف بغاوت اور سرکشی پر افسوس کریں گے اور اپنے گناہ کو ترک کر دیں گے (حزقی ایل 30:18)۔
٤۔ حقیقی ایمان آپ کو فرمانبردار بنائے گا۔ یہ آپ کو خدا کے احکام پر عمل کرنے اور اس کے حضور شکرگذاری کی زندگی گذارنے کا موجب ہو گا (یعقوب 17:2-19)۔
٥۔ حقیقی ایمان اس بات پر قائم ہے کہ نجات انسان کا کام نہیں بلکہ خدا کی بخشش ہے۔ ایماندار صرف خدا کے فضل سے نجات پاتا ہے (افسیوں 8:2-9)۔
٦۔ کیا آپ جانتے ہیں؟
کیا آپ سچے خدا اور اُس کے بیٹے یسوع مسیح سے واقف ہیں؟
اگر نہیں، تو خدا کے حکم کی فرماں برداری کریں کہ نجات کے لیے مسیح پر ایمان لائیں۔
حقیقی خدا کی پہچان کے بغیر ، جو ایمان کے ذریعے حاصل ہوتی ہے آپ کو ہمیشہ کی زندگی نہیں ملتی بلکہ آپ جہنم کے نہ ختم ہونے والے عذاب کا سامنا کرتے ہیں۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.