The following article, God’s Covenant Friendship, was authored by Rev. Angus Stewart and originally published on the CPRC website. It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
خدا کا عہدِ دوستی
مصنف: پادری اینگس اسٹیورٹ
ترجمہ کار: ارسلان الحق
وہ عہد جو خدا مسیح میں اپنے برگزیدہ لوگوں کے ساتھ باندھتا ہے، ایک پرخلوص اور محبت بھرا تعلق ہے جو دوستی اور رفاقت پر مبنی ہے۔
یہی تعلیم بائبل مقدس میں مختلف انداز میں باربار عہد کی ترکیب میں دہرائی گئی ہے۔خداوند ہی ہمارا خدا ہے اور ہم اُس کے لوگ ہیں۔ جب ہم کہتے ہیں کہ خداوند ہمارا خدا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ہمارے لیے وہ سب کچھ ہے اور ہوگا جو یہوواہ ہے۔ وہ ہمیں اپنے روح القدس اور یسوع مسیح کے وسیلہ اپنے ساتھ متحد کرتا ہے ۔ وہ ہمارے گناہوں کو معاف کرتا ہے، ہمیں قبول کرتا ہے اور جلال کی طرف ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ اور جب ہم کہتے ہیں کہ ہم اُس کے لوگ ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم اُس سے لپٹے رہتے ہیں، اپنا بوجھ اُس پر ڈالتے ہیں اور اُس کی شفقت پر بھروسہ کرتے ہیں۔
مسیح کی آمد سے متعلق پہلے وعدے میں کہ وہ شیطان کا سر کچلے گا ہماری نجات کو ابلیس کے ساتھ دشمنی کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو کہ انسان اور خدا کے درمیان دوستی ہے (پیدائش 15:3, یعقوب 4:4)۔ بائبل مقدس کے اختتام پر، مکاشفہ کی کتاب ہمیں بتاتی ہے کہ جب خدا کا عہد پوری طرح مکمل ہوگا تو وہ خود اپنے لوگوں کے درمیان ہمیشہ کے لیے سکونت کرے گا۔ جیسے قریبی دوست ایک ساتھ رہتے ہیں، ویسے ہی خدا اپنے لوگوں کے ساتھ نئی زمین اور نئے آسمان میں خیمہ زن ہوگا اور وہ اُن کی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا۔ اِس کے بعد نہ موت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔ نہ آہ ونالہ نہ درد۔ پہلی چیزیں جاتی رہیں (مکاشفہ 3:21-4)۔
خدا کا کلام عہد کو اُس قریبی ازدواجی بندھن کے طور پر پیش کرتا ہے جو وہ اپنی محبوب دلہن، کلیسیا کے ساتھ باندھتا ہے (مثلاً، حزقی ایل 16 باب)۔ اس عہد میں، خداوند ہمارے ساتھ باپ اور اولاد (بیٹے اور بیٹیاں) کا رشتہ قائم کرتا ہے (خروج 22:4) کیونکہ اُس نے ہمیں اپنے روح سے پیدا کیا ہے اور ہم (اگرچہ کمزور اور مخلوق ہونے کے باعث محدود طور پر) اپنے باپ کی شبیہ اور صورت رکھتے ہیں۔
مسیح کی صلیب کے ذریعے صلح کی بائبلی سچائی بھی عہد کی تعلیم ہے کیونکہ صلح کا مطلب دوستی کا بحال ہونا ہے۔ جب ہم خدا کے ساتھ دوستی کے عہد میں شامل ہوتے ہیں تو ہم ابدی زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہیں جو خدائے ثالوث باپ، بیٹے اور روح القدس کی ابدی رفاقت میں شراکت ہے۔
داؤد بادشاہ بیان کرتا ہے، خداوند کے راز کو وہی جانتے ہیں جو اُس سے ڈرتے ہیں اور وہ اپنا عہد اُن کو بتائے گا (زبور 14:25)۔ عبرانی زبان میں لفظ راز کا بنیادی مطلب ہے تکیہ یا آرام دہ جگہ جہاں دو قریبی دوست ایک ساتھ بیٹھ کر رازدارانہ گفت گو کرتے ہیں۔ چناں چہ، لفظ راز خدا کےساتھ ہمارے عہدِ دوستی اور رفاقت کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔
عہد کے تعلق کی برکات جو خدا ہم پر ظاہر کرتا اور بخشتا ہے، اُن میں ہماری مسیح میں راست بازی، ابدی میراث، ہمارے تمام دشمنوں سے ہماری حفاظت اور ہماری تمام ضرورتوں کی فراہمی شامل ہے۔ ہمارا باپ عہد کے راز بائبل مقدس کے مطالعہ اور منادی کے ذریعے ہم پر ظاہر کرتا ہے اور پاک روح کے باطنی کام کے ذریعے وہ ہر بشر پر اپنے کلام کا اطلاق کرتا ہے جو خدا کے خوف میں اُس کے کلام کو سنتا ہے تاکہ وہ جان لے کہ عہد کے تعلق کی برکات اُس کے لئے ہیں۔ گویا خدا اُن کے ساتھ جو اُس سے ڈرتے اور اُس کی تعظیم کرتے ہیں، بیٹھتا ہے اور اُن سے ذاتی طور پر کہتا ہے، کہ یسوع مسیح کے ذریعے، اپنے عہد میں، میں تیرے لئے ہوں، تیرے اندر ہوں اور تیرے ساتھ ہوں۔
کیا آپ خداوند کے راز کو جانتے ہیں ؟ کیا اُس نےاپنا عہد آپ کو بتایا ہے؟
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.