Israel Versus the Sea Peoples

In this devotional for ages 9–13, you will travel through several time periods, starting with Israel in the wilderness, then through the life of David, the captivity of Judah, and finally Christ’s work on earth. You will tour many important sites like caves, palaces, and even a national park. We’ll also make some stops along the way to consider spiritual topics from the psalms that are still relevant for young Christians today.

دوسرا دِن: اسرائیل بمقابلہ سمندری قوم

مصنف: مائیک ویلتھاؤس

ترجمہ و تالیف: ارسلان الحق

زبور 9

کنعان کی سرزمین میں اور اِس کے ارِد گرد اسرائیل کی کئی دشمن اقوام آباد تھیں۔ بائبل مقدس کے واقعات میں آپ نے عمالیق، موآب اور ادوم کا ذکر سنا ہو گا لیکن اسرائیلیوں کے لئے سب سے زیادہ مشکلات فلستیوں نے پیدا کیں۔ آس پاس کی قوموں میں فلستیوں کو بحری یعنی سمندری قوم کے نام سے جانا جاتا تھا۔ وہ بحیرہ روم کے کنارے آباد تھے اور جہاز اور کشتیاں چلانے میں بہت ماہر تھے۔ وہ طوفان اور خراب موسم میں بھی اپنے جہاز پر قابو رکھنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ بائبل مقدس میں ہم اُن کے دیوتا دجون (مچھلی دیوتا) کے بارے میں پڑھتے ہیں جو مچھلی کی شکل کا تھا۔

1 سموئیل 17 میں ہمیں ایک مشہور فلستی جاتی جولیت کا ذکر ملتا ہے۔ جولیت بہت طاقتور اور دراز قد تھا تقریباً ساڑھے نو فٹ لمبا۔ اسرائیلی اور فلستی میدان جنگ میں ہیں۔ دونوں فوجیں ایلہ کی وادی میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ چالیس دِن تک ، صبح شام جاتی جولیت وادی میں آتا ، اسرائیل کے خدا کے نام کی فضیحت کرتا اور اسرائیلیوں کو للکارتا کہ کوئی بہادر شخص آ کر اُس کے ساتھ لڑے۔

آخرکار، اسرائیل اور اسرائیل کے خدا کے لئے لڑنے والا سامنے آیا۔ لیکن وہ کوئی جنگی مرد یعنی فوجی نہیں تھا۔ بھیڑ بکریاں چرانے والا لڑکا داؤد جنگ میں اپنے تین بھائیوں کو جو اسرائیلی فوجی تھے، کھانا دینے آیا تھا۔ اس بات کا تصور کریں کہ داؤد آپ کی آنکھوں کے سامنے ہے۔ وہ اپنا ہاتھ اپنے تھیلے میں ڈال کر ایک چکنا پتھر چنتا ہے، اسے اپنی فلاخن میں رکھتا ہے اور اسے اتنی مہارت سے ہوا میں پھینکتا ہے کہ پتھر جولیت کے ماتھے کے اندر گھس جاتا ہے۔ جاتی جولیت وہیں منہ کے بل گر پڑا اورداؤد کے ہاتھوں مارا گیا۔

کیا شاندار معجزہ ہے! زبور 9 میں داؤد اس فتح کو یاد کرتا ہے جو خدا کے فضل اور قدرت سے اسرائیل کو ملی۔ اس زبور کے تین حصوں پر غور کریں، ستایش، نجات اور عدالت۔

اس زبور پر بہ طور دعا غور کریں۔ داؤد اِس زبور کا آغاز ایسے کرتا ہے جیسے ہمیں اپنی دعاؤں کا آغاز کرنا چاہیے: اپنے عظیم خدا کی حمدوتعظیم سے۔ میں اپنے پورے دِل سے خداوند کی شکرگذاری کروں گا۔ میں تیرے سب عجیب کاموں کا بیان کروں گا (زبور 1:9)۔ داؤد کا مقصد اِس پورے زبور میں یہی ہے، لوگوں کے درمیان اُس کے کاموں کو بیان کرنا (آیت 11) اور اعلان کرنا کہ خداوند ابدتک تخت نشین ہے (آیت 7)۔

داؤد پر اعتماد تھا کہ خدا اُسے بچائے گا جو مصیبت کے ایام میں اونچا برج ہے (آیت 9)۔ اُس نے جولیت کو خبردار کیا تھا کہ آج ہی کے دِن خداوند تجھ کو میرے ہاتھ میں کردے گا اور میں تجھ کو مار کر تیرا سر تجھ پر سے اُتار لوں گا (1 سموئیل 46:17)۔ خدا کی قدرت کے کام کے سبب ہی داؤد کا پھینکا ہوا پتھر جولیت کے پیتل کے خود کو چیرتا ہوا اُس کے ماتھے کے اندر جا گھسا۔

اِس زبور میں داؤد اپنے دشمنوں کی یقینی ہلاکت کے لئے خدا کی ستایش کرتا ہے۔ غور کریں کہ جولیت کا نام زبور میں ہرگز استعمال نہیں ہوا۔ کیونکہ داؤد کو اُس کا نام استعمال کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ خدا نے شریروں کا نام ابدالآباد کے لئے مٹاڈالا ہے (آیت 5). جو لوگ جولیت کی طرح خدا کے خلاف بغاوت کرتے ہیں وہ تیری حضوری کے سبب سے لغزش کھاتے اور ہلاک ہو جاتے ہیں (آیت 3)۔

خدا کے ٹھہرائے ہوئے وقت تک اسرائیلی فلستیوں کے ہاتھوں مصیبت اُٹھاتے رہے لیکن بالآخر یہ قوم ختم ہو گئی۔ جولیت کے موت کے کئی سال بعد پہلے اسور نے اور پھر بابل نے انہیں اسیر کر لیا۔ سمندری دشمن تمام ہوئے۔ اُن کی شہرت ختم ہوگئی اور یوں سمندری قوم اپنے انجام کو پہنچی۔ شریر پاتال میں جائیں گے۔ یعنی وہ سب قومیں جو خدا کو بھول جاتی ہیں (آیت 17)۔

اگرچہ آج ہم کسی قوم کے حملے یا کسی سورما کے للکارنے سے نہیں ڈرتے لیکن جس طرح فلستی اسرائیلیوں کے سب سے بڑے دشمن تھے، اُسی طرح ابلیس ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے۔ جب ہم خدا سے اپنے گناہوں کی معافی اور ہمیں ابلیس کی آزمائشوں سے بچانے کے لئے دعا کرتے ہیں تو پر اعتماد رہیں کہ جب ہم اُس کی طرف رجوع کرتے ہیں تو وہ ہمیں کبھی ترک نہیں کرے گا (آیت 10)۔

شریر پاتال میں جائیں گے۔

یعنی وہ سب قومیں جو خدا کو بھول جاتی ہیں۔

کیونکہ مسکین سدا بھولے بسرے نہ رہیں گے۔

نہ غریبوں کی امید ہمیشہ کے لئے ٹوٹے گی۔



Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Comment