Day 12 – The Right Way to Worship a Holy God
Journey Through the Psalms: A Thirty-Day Devotional
Written by Mike Velthouse
Translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq
Translated and used by permission of the Reformed Free Publishing Association
Copyright © 2024. All rights reserved.
No part of this text may be reproduced, stored in a retrieval system, distributed to other web locations for retrieval, published in other media, mirrored at other sites, or transmitted in any form or by any means—for example, electronic—without the prior written permission from the publishers.
Reformed Free Publishing Association
1894 Georgetown Center Drive
Jenison, MI 49428
https://www.rfpa.org
بارہواں دِن: قدوس خدا کی عبادت کا درست طریقہ
مصنف: مائیک ویلتھاؤس
ترجمہ و تالیف: ارسلان الحق
زبور 132
کیا آپ نے کبھی کسی خاص کام کا منصوبہ بنایا اور جب اُسے کیا تو وہ منصوبہ ناکام ہوگیا؟ داؤد بادشاہ کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ وہ عہد کا صندوق یروشلیم لانا چاہتا تھا لیکن اس کا انجام بہت ہی خوفناک ہوا۔ اگر آپ کا کوئی منصوبہ ناکام ہو جائے تو آپ کیسا محسوس کرتے ہیں؟ غصہ؟ اُداسی؟ یا الجھن کہ یہ سب کیسے ہو گیا؟ بائبل مقدس بیان کرتی ہے کہ داؤد ناخوش ہوا (2 سموئیل 8:6)۔خداوند پر ناخوش، یہ سننے میں بہت خوفناک ہے پر ایسا ہی ہوا۔ داؤد صرف ناخوش ہی نہیں تھا بلکہ وہ ڈرا ہوا بھی تھا۔ داؤد اِس قدر خوفزدہ تھا کہ کہ خداوند کے صندوق کو اُس جگہ سے جہاں عزا مرا تھا آگے یروشلیم لے جانا نہ چاہا بلکہ اُسے ایک طرف جاتی عوبید ادوم کے گھر لے گیا اور اُسے وہاں رکھ کر واپس چلا گیا۔ تین مہینے تک وہ صندوق کے بارے میں خوف میں مبتلا رہا۔
پھر داؤد بادشاہ کو خبر ملی کہ خداوند نے عوبید ادوم کے گھرانے کو اور اُس کی ہر چیز میں خدا کے صندوق کے سبب سے برکت دِی ہے (2 سموئیل 12:6)۔ تب داؤدکو یہ بات سمجھ میں آئی کہ عوبید ادوم ضرور صندوق کا ایسا خیال رکھ رہا ہے جو خدا کو پسند ہے۔ خدا اسے برکت دے رہا ہے تو وہ اب بھی ہمیں برکت دے سکتا ہے لیکن ہمیں سب کچھ درست طریقے سے کرنا ہوگا۔
گزشتہ باب سے ہم نے سیکھا تھا کہ جب داؤد اور پوری قوم نے خداوند کے صندوق کو جلوس، جشن اور اپنے بنائے ہوئے عبادتی طریقہ کار سے یروشلیم لانے کی کوشش کی تو انہوں نے کتنی غلطیاں کی تھیں۔ یہ غلطیوں کی ایک لمبی فہرست تھی۔ اس بار انہوں نے اپنے قدّوس خدا کی عبادت صحیح طریقے سے کی اور خدا کی تعظیم و تکریم اور صندوق سے متعلق الٰہی ہدایات کو ملحوظِ خاطر رکھا۔ اس بار کہانی کا اختتام خوشی و شادمانی کے ساتھ اور بخیروعافیت ہوا۔
زبور 132 بیان کرتا ہے کہ داؤد نے خداوند کے لئے کوئی جگہ اور مسکن بنانے کا عہد کیا تھا (آیت 5)۔ داؤد نے صندوق کے لئے یروشلیم میں ایک جگہ تیار کرکے اُس کے لئے ایک خیمہ کھڑا کیا اور اب وقت تھا کہ خداوند اپنی آرام گاہ میں داخل ہو۔ خداوند اور اُس کی قدرت کا صندوق (آیت 8)۔ آٹھ سو باسٹھ لاوی، کتانی پیراہنوں سے ملبس، جلوس کے آگے صحیح ترتیب سے چل رہے تھے۔ تیرے کاہن صداقت (آیت 9) اور نجات (آیت 16) سے ملبس ہوں۔ انہوں نے خود کو پاک کیا یعنی وہ نہائے اور اُنہوں نے اپنے کپڑے دھوئے ۔ انہوں نے صندوق کے اطراف کے کڑوں میں چوبوں کو درست طور پر ڈالا اور قہاتی لاویوں نے اسے اپنے کندھوں پر اٹھالیا۔ انہوں نے صندوق کو ڈھانپ بھی دیا۔ صرف چھ قدم چلنے کے بعد وہ رک گئے اور خدا کی عبادت اور شکر گذاری کے طور پر سات بیل اور سات مینڈھے قربان کیے۔ کیا یہ پچھلی بار سے کہیں زیادہ بہتر نہیں؟
اور موسیقی! گانے والے، بربط، نرسنگے، جھانجھ اور دیگر ساز بجانے والے، سب مل کر بہ آواز بلند خوشی کے نعروں کے ساتھ خدا کی تعریف کر رہے تھے (آیت 9 اور 16)۔ دس میل کے جلوس کے بعد آخرکار وہ خیمے تک پہنچے اور خداوند کے صندوق کو اندر لائے اور اُسے اُس کی جگہ پر اُس خیمہ کے بیچ میں جو داؤد نے اُس کے لئے کھڑا کیا تھا رکھا اور داؤد نے مزید سوختنی قربانیاں اور سلامتی کی قربانیاں خداوند کے آگے چڑھائیں۔ یاد رکھیں کہ پچھلی بار انہوں نے کوئی قربانی پیش نہیں کی تھی۔
ہم اُس کے مسکنوں میں داخل ہوں گے۔ ہم اُس کے پاؤں کی چوکی کے سامنے سجدہ کریں گے (آیت 7)۔ لوگ یہاں تب تک خدا کی عبادت کرتے رہے جب تک سلیمان نے ہیکل نہ بنائی۔ کیوں؟ کیونکہ خداوند نے صیون کو چنا ہے۔ اُس نے اُسے اپنے مسکن کے لئے پسند کیا ہے (آیت 13)۔
کیا یہ خوشی کی بات نہیں کہ خدا نےناخوش اور ڈرے ہوئے داؤد کو خوشی اور اعتماد سے بھر دیا؟ خدا اس وقت خوش ہوتا ہے جب اس کی عبادت تعظیم و تکریم اور فرمانبرداری سے کی جاتی ہے۔ جب ہم اس کی عبادت اُس کی مرضی کے مطابق کرتے ہیں تو وہ ہمارے دِلوں کو خوشی سے بھر دیتا ہے۔
تو پھر خدا کی عبادت کا درست طریقہ کیا ہے؟ ہم پرانے عہد کے اسرائیلیوں کی طرح عبادت نہیں کرتے۔ آج ہمارے لئے قربانیوں یا پاکیزگی کے رسمی قوانین نہیں ہیں۔ ہماری سچی عبادت دِل اور ذہن سے شروع ہوتی ہے۔ آپ عبادت میں جانے سے پہلے اپنے ذہن اور دِل کو کیسے تیار کرتے ہیں؟ آپ کا دِل خدا کے سامنے کیسا ہوتا ہے؟ کیا آپ خدا کے حضور عاجزی اور انکساری سے آتے ہیں اور منتظر ہوتے ہیں کہ خدا واعظ کے ذریعے سے آپ سے بات کرے؟ یوحنا 23:4 بیان کرتی ہے کہ خدا ایسے پرستار ڈھونڈتا ہے جو روح اور سچائی سے اُس کی پرستش کریں۔ جب وہ آپ کی عبادت پر نظر کرے تو کیا وہ اپنے لئے تعظیم و تکریم اور خوشی و شادمانی پائے گا؟
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.