The following article, Psalms, Hymns and (Spiritual) Songs (Eph. 5:19; Col. 3:16): A Quick Survey, was authored by Rev. Martyn McGeown and originally published on the CPRC website. It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
To read this article in English, click here.
مزامیر اور گیت اور روحانی غزلیں (افسیوں 19:5اور کلسیوں 16:3)، ایک مختصر جائزہ
مصنف: پادری مارٹن مگیون
ترجمہ کار: ارسلان الحق
زبور کی کتاب میں تین الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جو مزامیر کی کتاب میں موجود گیتوں کی وضاحت کرتے ہیں (یہ الفاظ پرانے عہد نامہ کے یونانی ہفتادی ترجمہ یعنی سیپٹواجنٹ میں پائے جاتے ہیں)۔
یہ الفاظ ہیں؛
زبور (ψαλμὸς)
گیت (ᾠδή)
روحانی غزلیں (ὕμνος)
مزید یہ کہ لفظ گیت کا استعمال چاہے اسم کی صورت میں ہو یا فعل کی صورت میں، ان حوالہ جات میں ملتا ہے؛ پھر وہ گیت گا کر باہر زیتون کے پہاڑ پر گئے (متی 30:26 اور مرقس 26:14)۔تقریباً تمام علما اِس بات پر متفق ہیں کہ وہ گیت ہلیل زبور 113 سے 118 میں سے تھے جو یہودی فسح کی رات گایا کرتے تھے۔ اعمال 25:16 (جہاں پولس اور سیلاس فلپی کے قید خانے میں خدا کی حمد کے گیت گا رہے تھے غالباً وہ زبور جنہیں اُن یہودی مردوں نے زبانی یاد کیا ہوا تھا) اور عبرانیوں 12:2 جو زبور 22:22 کا حوالہ ہے۔
اِس لئے اگر افسیوں اور کلسیوں کے ایماندار خدا کی تمجید کے لئے گیتوں پر غور کر رہے تھے تو ان کے پاس پرانے عہد نامہ میں شامل مزامیر کی کتاب میں ایک بھرپور خزانہ موجود تھا۔اِس لفظ گیت کو ویسا نہیں سمجھنا چاہیے جیسا کہ جدید دور کے لوگ اسے سمجھتے ہیں بلکہ ہمیں چاہیے کہ ہم الفاظ کی تعریف بائبل مقدس کی روشنی میں ہی کریں۔کیونکہ یہی سچائی کا واحد معتبر معیار ہے۔ ذیل میں لفظ گیت کے استعمال سے متعلق مزامیر کا ملاحظہ کریں۔
گیت
زبور 1:6۔ میر مغنی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ شمینیت کے سر پر داؤد کا مزمور۔اے خداوند! تو مجھےاپنے قہر میں نہ جِھڑک۔
زبور 3:40۔ اُس نے ہمارے خدا کی ستایش کا نیا گیت (ایک نیا گیت) میرے منہ میں ڈالا۔ بہتیرے دیکھیں گے اور ڈریں گے اور خداوند پر توکل کریں گے۔
زبور 1:54۔ میر مغنی کے لئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤُد کا مشکیل۔ اُس وقت کا جب زیفِیون نے جا کر ساؤُل سے کہا کیا داؤد ہمارے ہاں چھپا ہوا نہیں؟ اَے خدا! اپنے نام کے وسیلہ سے مجھے بچا اور اپنی قدرت سے میرا اِنصاف کر۔
زبور 1:55۔ میر مغنی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤد کا مشکیل۔ اَے خدا! میری دعا پر کان لگا اور میری مِنت سے منہ نہ پھیر۔
زبور 1:61۔میر مغنی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤد کا مزمور۔ اَے خدا میری فریاد سن! میری دعا پر توجہ کر۔
زبور 1:65۔میر مغنی کے لِئے مزمور۔ داؤد کا گیت۔ اَے خدا! صیون میں تعریف تیری منتظر ہے اور تیرے لِئے منت پوری کی جائے گی۔
زبور 1:67۔ میر مغنی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ مزمور یعنی گیت۔ خدا ہم پر رحم کرے اور ہم کو برکت بخشے اور اپنے چہرہ کو ہم پر جلوہ گر فرمائے۔ (سلاہ)
زبور 20:72۔ داؤد بن یسی کی دُعائیں (گیت) تمام ہوئیں۔
زبور 1:76۔ میر مغنی کے لئے تاردار سازوں کے ساتھ آسف کا مزمور یعنی گیت۔ خدا یہوداہ میں مشہور ہے۔ اُس کا نام اسرائیل میں بزرگ ہے۔
زبور 4:100۔ شکرگذاری کرتے ہوئے اُس کے پھاٹکوں میں اور حمد کرتے ہوئے (گیتوں کے ساتھ) اُس کی بارگاہوں میں داخل ہو۔ اُس کا شکر کرو اور اُس کے نام کو مبارک کہو۔
زبور 171:119۔ میرے لبوں سے تیری ستایش ( ایک گیت) ہو کیونکہ تو مجھے اپنے آئین سکھاتا ہے۔
زبور 3:137۔ کیونکہ وہاں ہم کو اسیر کرنے والوں نے گیت گانے کا حکم دِیا اور تباہ کرنے والوں نے خوشی کرنے کا اور کہا صیون کے گیتوں میں سے ہم کو کوئی گیت (ایک گیت) سناؤ۔
زبور 14:148۔ اور اُس نے اپنے سب مقدّسوں یعنی اپنی مقرّب قوم بنی اِسرائیل کے فخر ( گیت)کے لِئے اپنی قوم کا سینگ بلند کیا۔ خداوند کی حمد کرو۔
گیت
زبور 1:4۔ میر مغنی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤد کا مزمور (گیت)۔ جب میں پکاروں تو مجھے جواب دے۔ اَے میری صداقت کے خدا! تنگی میں تو نے مجھے کشادگی بخشی۔ مجھ پر رحم کر اور میری دعا سن لے۔
مزید برآں، زبور 18، 29، 39، 45، 48، 65 تا 69، 75 تا 76، 83، 87 تا 88، 92، 108 اور 120 تا 133 کے عنوانات میں بھی انہیں گیت کہا گیا ہے۔ زبور 67 اور 76 کے عنوانات میں مذکورہ بالا تینوں الفاظ شامل ہیں۔
لہٰذا یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ پولس رسول کا مطلب کیا تھا (اور افسیوں اور کلسیوں کی کلیسیا نے کیا سمجھا) جب اُس نے کہا، اور آپس میں مزامیر اور گیت اور روحانی غزلیں گایا کرو اور دِل سے خداوند کے لِئے گاتے بجاتے رہا کرو (افسیوں 19:5اور کلسیوں 16:3)۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.