The following article, A Sin Worse Than Sodomy, was authored by Rev. Angus Stewart and originally published on the CPRC website. It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
ہم جنس پرستی سے بھی بڑا گناہ
مصنف: پادری اینگس اسٹیورٹ
ترجمہ کار: ارسلان الحق
بائبل مقدس ہمیں بتاتی ہے کہ خدا نے سدوم کو آسمان سے آگ اور گندھک برسا کر غارت کر دیا کیونکہ اُس کے لوگ ہم جنس پرستی کے گناہ میں مبتلا تھے (پیدائش 4:19-5 اور 24، 2 پطرس 6:2-8، یہوداہ 7)۔ تاہم، یسوع مسیح نے ایک ایسے گناہ کا ذکر کیا ہے جو سدوم کے بدترین گناہ سے بھی زیادہ بڑا ہے، مگر میں تم سے کہتا ہوں کہ عدالت کے دِن سدوم کے علاقہ کا حال تیرے حال سے بھی زیادہ برداشت کے لائق ہوگا (متی 24:11 اور 15:10)۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن کفر نحوم کے لوگوں کو سدوم کے لوگوں کی نسبت زیادہ سخت سزا دی جائے گی۔ مگر کیوں؟ کیونکہ کفر نحوم کے لوگوں نے وہ گناہ کیا جسے خدا نے سدوم کی بدکاری اور حرام کاری سے بھی زیادہ سنگین قرار دیا ہے اور وہ گناہ تھا خدا کی گواہی کو جو یسوع کے معجزوں یا بڑے کاموں (23:11) کے ذریعے دی گئی تھی، ردّ کر دینا اور مسیح کی انجیل یعنی خوشخبری کے پیغام اور اُس کے خادموں کو قبول نہ کرنا اور حقیر جاننا (14:10)۔ یہ بے اعتقادی کا گناہ جو اکثر وہ عزت دار لوگ کرتے ہیں جو ہم جنس پرستی کے گناہ کا تصور بھی نہیں کرتے۔ بے اعتقادی کا یہ گناہ خدا کی نظر میں ہم جنس پرستی سے بھی بڑا گناہ ہے۔ اِس لئے، آئیں ہم مسیح کی انجیل کو نظر انداز نہ کریں کیونکہ اِتنی بڑی نجات سے غافل رہ کر ہم کیوں کر بچ سکتے ہیں؟ (عبرانیوں 3:2)
جان کالون اِس کی مزید وضاحت یوں کرتے ہیں کہ یسوع نے دوسرے شہروں کی نسبت سدوم کے نام کا ذکر اِس لئے کیا کیونکہ اُس کے گناہ بہت سنگین تھے۔ خدا نے اُسے غیرمعمولی طریقے سے تباہ کیا اور آیندہ زمانوں کے لئے جایِ عبرت بنا دیا کہ اُس کا نام بھی نفرت انگیز ہو۔ ہمیں تعجب نہیں کرنا چاہیے کہ مسیح یہ فرماتا ہے کہ وہ لوگ جو انجیل یعنی خوشخبری کے پیغام کو سننے سے انکار کرتے ہیں اُن کی سزا سدوم سے بھی زیادہ سخت ہو گی۔ جب انسان اُس کی حاکمیت کو ردّ کرتے ہیں جس نے انہیں بنایا اور جب وہ اس کی آواز سننے سے انکار کرتے ہیں بلکہ نرمی سے دی گئی دعوت کو بھی حقارت سے ٹھکرا دیتے ہیں اور اُس کے پرفضل وعدوں پر ایمان لانے سے گریز کرتے ہیں تو یہ بے اعتقادی ، تمام جرائم کا ایک مجموعہ بن جاتی ہے۔اگر خدا نے اُن قوموں کو بھی سزا دی جنہیں خوشخبری واضح طور پر نہ ملی تھی تو اُن لوگوں کا انجام کتنا ہولناک ہو گا جنہوں نے ازخود یسوع کو سنا، اُس کے معجزات دیکھے اور پھر بھی ایمان نہ لائے۔ اگر خدا اپنے کلام کو نظر انداز کرنے والوں کو اتنی سخت سزا دیتا ہے تو اُن لوگوں کا کیا حال ہوگا جو انجیل کے دشمن ہیں جو کفر بکتے ہیں، زہر اُگلتے ہیں اور انجیل کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں یہاں تک کہ ظلم و ستم سے اسے دبانا چاہتے ہیں؟ (تفسیر متی 15:10)
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.