The following is the Urdu translation of God Willing, an abridged and simplified version of Divine Conduct: or The Mystery of Providence, the classic work of John Flavel, an English Puritan Presbyterian minister and author. This edition has been published by Grace Publications Trust, UK, and translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
خدا کی مرضی سے (الٰہی انتظام یا پروردگاری کا بھید )
مصنف: جان فلاوویل
ترجمہ و تالیف: ارسلان الحق
پہلا باب: خدا کی اپنے لوگوں کے لیے خصوصی نگہداشت
یسوع مسیح نہ صرف اپنی کلیسیا کا سر ہے بلکہ وہ پوری دنیا کا حاکم بھی ہے۔ وہ دنیا میں ہونے والے تمام واقعات کو اپنی کلیسیا کی اعلیٰ ترین بھلائی کے لئے استعمال کرتا ہے۔ میرا مقصد یہاں اُن لوگوں سے بات کرنا نہیں ہے جو خدا پر یقین نہیں رکھتے۔ میں اُن لوگوں کو قائل کرنا چاہتا ہوں جو کہتے ہیں کہ خدا موجود ہے کہ اُس کی پروردگاری کے خاص کام محض اتفاق نہیں ہیں۔ بہت سے لوگ جو خود کو مسیحی کہتے ہیں، اپنی زندگی میں پیش آنے والے واقعات کو محض قدرتی حادثات سمجھتے ہیں۔ وہ دنیا کے معاملات اور خدا کے مقدسوں کے حالات کو الٰہی پروردگاری کے تحت نہیں بلکہ قدرتی اسباب کے تحت دیکھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ خدا ان سب چیزوں میں مداخلت نہیں کرتا۔ ایسی سوچ کے ساتھ زندگی گذارنا گویا ایسا ہے کہ جیسے خدا موجود ہی نہ ہو! جو بھی ایسا سوچتا ہے، وہ درج ذیل سوالات پر غور و خوض کرے۔
١۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ اتنی بار خدا کے لوگ خطرات اور برائی سے فطرت کی طاقت سے بھی بڑی طاقت کے ذریعے محفوظ رہے اور وہ بھی اکثر ایسے طریقوں سے جو بظاہر فطرت کے قوانین کے خلاف ہوں؟
مثال کے طور پر، پانی اپنی پوری طاقت سے بہتا ہے اور سب کچھ ڈبو دیتا ہے لیکن خدا نے بحرقلزم کو دو حصے کردِیا اور پانی کی دیواروں کے درمیان میں سے بنی اسرائیل بحفاظت گذرے۔ آگ اپنی پوری شدت سے جلتی ہے لیکن جب بابل کے بادشاہ نبوکدنضر نے تین دِیندار یہودی جوانوں کو آگ کی جلتی بھٹی میں ڈال دیا تو آگ نے اُن کے سر کا ایک بال بھی نہ جلایا جبکہ وہ لوگ جنہوں نے اُنہیں آگ میں ڈالا تھا، آگ کےشعلوں سے ہلاک ہو گئے۔ یہ فطری بات ہے کہ جنگلی جانور جیسے کہ شیر، جب بھوکے ہوں تو جانور یا انسان کو اپنا شکار سمجھ کر مار دیتے ہیں لیکن دانی ایل جس کو شیروں کی ماند میں ایک پوری رات کے لیے ڈالا گیا تھا، وہاں کے شیر وں نے اُسے ذرا بھی نقصان نہ پہنچایا۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.