The following article, God’s Simplicity or Perfection, is taken from the book Doctrine According to Godliness by Ronald Hanko, published by the Reformed Free Publishing Association (RFPA), Jenison, Michigan, in 2012 (pages 56–57). It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq of the Reformed Church of Pakistan.
خدا کی بسیط یا کاملیت
مصنف: رونالڈ ہینکو (تعلیم بہ مطابق دِین داری، صفحہ نمبر 56 اور 57)
ترجمہ کار: ارسلان الحق
مسیحی علم الٰہی کی کتب میں اکثر ہم خدا کی ایک صفت کے بارے میں پڑھتے ہیں جسے خدا کی بسیط کہا جاتا ہے۔ یہ ایک الجھا دینے والا لفظ ہے کیونکہ یہ بائبل مقدس میں کہیں نہیں ملتا۔ اس لئے مناسب یہ ہے کہ اس کے لئے کوئی اور موزوں لفظ استعمال کیا جائے جیسے کہ کاملیت۔ خدا کی بسیط اُس کی یکتائی کا حصہ ہے۔ وہ اپنی تمام صفات اور اعمال میں ایک ہے۔ اُس کے کاموں یا صفات میں کوئی تضاد، اختلاف یا تناقض نہیں۔ وہ سب ایک ہیں۔ خدا کامل ہے اور ہر لحاظ سے کمزوری یا نقص سے پاک ہے۔
خدا کی کاملیت کا اظہار ان آیات میں بیان کیا گیا ہے جیسے کہ خدا محبت ہے، خدا نور ہے، خدا سچائی ہے (1 یوحنا 5:1، 1 یوحنا 8:4، 1 یوحنا 6:5)۔ خدا نور ہے سے مراد یہ ہے کہ اُس میں کسی بھی قسم کی تاریکی کی گنجائش نہیں۔ خدا محبت ہے سے مراد یہ ہے کہ اُس میں کچھ بھی ایسا نہیں ہو سکتا جو اُس کی محبت کے ساتھ سمجھوتہ کرے۔خدا کی یہ صفات الگ الگ نہیں بلکہ ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہیں جیسے ایک خوبصورت ہیرے کے مختلف رخ ہوتے ہیں۔ ہر رخ اپنی آب وتاب کے ساتھ الگ الگ چمکتا ہے لیکن وہ سب مل کر ایک ہی قیمتی اور مکمل ہیرے کی تشکیل کرتے ہیں۔ اگر اُنہیں ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی جائے تو پورا ہیرا ٹوٹ جائے گا (یعنی اگر ہم خدا کی صفات کو ایک دوسرے سے جدا کر کے سمجھنے کی کوشش کریں گے تو غلطی کے مرتکب ہوں گے)۔
خدا کی شفقت پر غور کریں۔ صرف یہ نہیں کہ وہ ہماری مصیبت اور گناہوں کی غلامی کو دیکھ کر ہم پر ترس کھاتا ہے، بلکہ یہ اُس کی وہ قدرت ہے جس سے وہ ہمیں اُس مصیبت سے نجات دیتا ہے۔ یہ محض نیکی کی خواہش نہیں بلکہ حقیقی مدد ہے جو وہ اپنی قدرت کے ساتھ مہیا کرتا ہے۔ خدا کی شفقت اور اُس کی قدرت کاملہ ایک دوسرے سے الگ نہیں نہ کبھی اُن کے درمیان کوئی تضاد ہوتا ہے۔
اِسی طرح خدا کی محبت پر بھی غور کریں۔ خدا کی بسیط یا کاملیت کا مطلب یہ ہے کہ اُس کی محبت اُس کے عدل، اُس کی ابدیت، اُس کی قدرت کاملہ یا اُس کی کسی بھی اور صفت سے کبھی جدا نہیں کی جا سکتی۔
خدا کی محبت ہمیشہ منصفانہ ہوتی ہے۔ وہ کبھی کسی سے محبت نہیں کرتا جب تک اُس کے عدل کے تقاضے پورے نہ ہوں۔ دوسرے الفاظ میں، خدا صرف اُن سے محبت کرتا ہے جن کے لیے اُس نے مسیح کو اُن کے گناہوں کا کفارہ دینے کے لیے بھیجا۔
خدا کی محبت ابدی محبت ہے۔ ایسا نہیں کہ وہ آج کسی سے محبت کرے اور کل نہ کرے۔ وہ جن سے محبت کرتا ہے، اُن سے ازل سے محبت کرتا آیا ہے اور ابد تک کرتا رہے گا۔ خدا کی محبت قادرِ مطلق ہے۔ یہ صرف ایک جذباتی احساس نہیں بلکہ ایک مؤثر اور طاقتور قوت ہے جو ہمیں اُس کی محبت کے قابل بناتی ہے۔
خدا کی کاملیت اُن وجوہ میں سے ایک ہے جن کی بنا پر ہم ایمان رکھتے ہیں کہ خدا سب سے محبت نہیں کرتا اور نہ ہی سب پر فضل کرتا ہے۔ اگر خدا ہر ایک سے محبت کرے یا سب پر فضل کرے تو اس کا مطلب ہوگا کہ اُس کی محبت اُس کی قدرت کاملہ سے الگ ہے یا اُس کا فضل اُس کے عدل، تقدس اور راست بازی سے متصادم ہے۔ کیونکہ اگر وہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو مسیح میں نہ کبھی راستباز تھے اور نہ کبھی ہوں گے تو یہ اُس کے عدل، پاکیزگی اور راست بازی کے منافی ہوگا۔
خدا کی کاملیت کی سچائی کو جاننا ایمانداروں کے لئے کس قدر خوشی اور برکت کا باعث ہے۔یہ جاننا اِس بات کا احساس ہے کہ خدا کی شفقت کبھی بھی بے فائدہ نہیں ہوتی، اس کا فضل کبھی بے اثر نہیں ہوتا اور اُس کی محبت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.