The following article, Transgenderism and the Development of Sexual Sin in Society, was authored by Rev. Angus Stewart and originally published on the CPRC website. It has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
ٹرانس جینڈر ازم (تبدیلی جنس) اور معاشرے میں جنسی گناہ کا فروغ
مصنف: پادری اینگس اسٹیورٹ
ترجمہ کار: ارسلان الحق
کچھ لوگ سوال کرتے ہیں یا اس بات کے منکر ہیں کہ کیا واقعی بائبل مقدس تبدیلی جنس یعنی ٹرانس جینڈر ازم جیسےمسئلے پر کوئی رہنمائی فراہم کرتی ہے یا نہیں ۔ ان کا خیال ہے کہ چونکہ بائبل مقدس نے اس مخصوص لفظ کا ذکر نہیں کیا تو یہی مناسب ہے کہ ہمیں اس موضوع پر خاموشی اختیار کر لینی چاہیے یا پھر سیاسی درستی کے دباؤ کے آگے سر جھکا دینا چاہیے۔ لیکن خداوند یسوع مسیح نے بہت واضح الفاظ میں انسانی جنس اور ازدواجی رشتے کے بارے میں تعلیم دی ہے، کیا تم نے نہیں پڑھا کہ جس نے اُنہیں بنایا اُس نے ابتدا ہی سے اُنہیں مرد اور عورت بنا کر (ٹرانس جینڈر اِزم کے خلاف) کہا کہ اِس سبب سے مرد باپ سے اور ماں سے جدا ہو کر اپنی بیوی کے ساتھ رہے گا اور وہ دونوں ایک جسم ہوں گے؟ پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جسم ہیں۔ اِس لئے جسے خدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جدا نہ (غیر بائبلی طلاق کے خلاف) کرے (متی 4:19-6 بحوالہ پیدائش 27:1اور 24:2)۔
خالق خدا کی شریعت کے خلاف بغاوت میں معاشرے میں گناہ کا فروغ غیر بائبلی طلاق (یعنی زنا کے علاوہ کسی اور بنیاد پر جیسا کہ متی 32:5 میں مرقوم ہے) سے شروع ہو کر ہم جنس پرستی کو قبول کرنے اور تبدیلی جنس (ٹرانس جینڈر اِزم) کی طرف لےجاتا ہے جو ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان زندگی بھر ایک جسم ہونے کی رفاقت اور ازدواجی تعلق کی بنیاد پر گہرے وار کرتا ہے جو اُس پاک روحانی عقد یا رشتے کی تصویر ہے جو مسیح اور اُس کی برگزیدہ اور پیاری کلیسیا کے درمیان ہے (افسیوں 29:5-32)۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.