Day 9 – A Personal Calling

Day 9 – A Personal Calling: Who is Jesus? Devotions on the Gospel of John for Teens, Book 1
Written by Abby Van Solkema
Translated into Urdu by Sunil Samuel
Translated and used by permission of the Reformed Free Publishing Association
Copyright © 2023. All rights reserved.

No part of this text may be reproduced, stored in a retrieval system, distributed to other web locations for retrieval, published in other media, mirrored at other sites, or transmitted in any form or by any means—for example, electronic—without the prior written permission from the publishers.

Reformed Free Publishing Association
1894 Georgetown Center Drive
Jenison, MI 49428
https://www.rfpa.org

Contrary to what many believe today, neither the truth that Jesus is both really God and really man nor the way that he views the people on this earth are ideas that you can simply form your own opinion on. These truths are clearly taught in the pages of Scripture and are “profitable for doctrine, for reproof, for correction, for instruction in righteousness” (2 Tim. 3:16).

So who is Jesus? John’s inspired gospel account of our Savior’s ministry will help you answer this question biblically, and it will also help you understand just how important the answer to your question is. When you fall into sin or are tempted to sin or when you suffer hardship and loss, there is great comfort in knowing who Jesus is—the Lamb of God who takes away the sin of the world.

یسوع کون ہے؟

یوحنا کی انجیل میں سےنوجوانوں کے لئے روحانی پیغامات (کتاب اوّل)

مصنفہ: ایبی وین سولکیما

مترجم: سنیل سموئیل

نواں دِن: شخصی بلاوا

دوسرے دِن یسوع نے گلیل میں جانا چاہا اور فلپس سے مل کر کہا میرے پیچھے ہولے۔ فلپس اندریاس اور پطرس کے شہر بیت صیدا کا باشندہ تھا۔ فلپس نے نتن ایل سے مل کر اُس سے کہا کہ جس کا ذِکر موسیٰ نے توریت میں اور نبیوں نے کیا ہے وہ ہم کو مل گیا۔ وہ یوسف کا بیٹا یسوع ناصری ہے۔ نتن ایل نے اُس سے کہا کیا ناصرۃ سے کوئی اچھی چیز نکل سکتی ہے؟ فلپس نے کہا چل کر دیکھ لے۔ یسوع نے نتن ایل کو اپنی طرف آتے دیکھ کر اُس کے حق میں کہا دیکھو! یہ فی الحقیقت اسرائیلی ہے۔ اِس میں مکر نہیں۔ نتن ایل نے اُس سے کہا تو مجھے کہاں سے جانتا ہے؟ یسوع نے اُس کے جواب میں کہا اِس سے پہلے فلپس نے تجھے بلایا جب تو انجیر کے درخت کے نیچے تھا میں نے تجھے دیکھا۔ نتن ایل نے اُس کو جواب دیا اے ربی! تو خدا کا بیٹا ۔ تو اسرائیل کا بادشاہ ہے۔ یسوع نے جواب میں اُس سے کہا میں نے جو تجھ سے کہا کہ تجھ کو انجیر کے درخت کے نیچے دیکھا کیا تو اِسی لئے ایمان لایاہے؟ تو اِن سے بھی بڑے بڑے ماجرے دیکھے گا۔ پھر اُس سے کہا میں تم سے سچ کہتاہوں کہ تم آسمان کو کھلا اور خدا کے فرشتوں کو اُوپر جاتے اور ابنِ آدم پر اُترتے دیکھو گے (یوحنا 1: 43- 51)۔

اگلے دِن جب اندریاس، یوحنا اور پطرس یسوع کے شاگرد بن چکے تھے تو اُس وقت فلپس اور نتن ایل (جسے برتلمائی بھی کہا جاتا ہے) کو بھی یسوع کی پیروی کے لیے بلایا گیا۔ یسوع نے خو د فلپس کو ڈھونڈا اور اُسے حکم دِیا کہ میرے پیچھے ہو لے۔پھرفلپس نے نتن ایل کو تلاش کیا اور اُسے گواہی دیتے ہوئے کہا کہ اُس مسیح کو چل کر دیکھ لے جس کا وعدہ کیا گیا تھا۔

شروع میں نتن ایل فلپس کی گواہی پر شک کرنے لگا کیونکہ اُسے معلوم ہوا کہ نجات دہندہ ناصرت جیسے چھوٹے علاقہ سے ہے۔ لیکن جلد ہی وہ قائل ہو گیا کہ وہ واقعی خدا کا بیٹا ہے۔ جب یسوع نے اُس سے بات کی تو اُس پر واضح کیا کہ وہ اُسے شخصی طورپر پہلے سے ہی جانتا ہے اور یسوع نے کہا کہ اُس نے نتن ایل کو انجیر کے درخت کے نیچے دیکھا تھا۔

کیا یہ جملہ آپ کو کچھ عجیب سا لگتا ہے؟ اُس وقت کے ربی عموماً اس جملے کو کلامِ مقدس پر غور و خوض کے لئے وقت گزارنے کے معنوں میں استعمال کرتے تھے۔ ممکن ہے کہ یسوع کا بھی اِس بات سے یہی مطلب ہو یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نتن ایل واقعی کسی انجیر کے درخت کے نیچے بیٹھا ہوا تھا۔ جو بھی ہو وہ یسوع کے اِس غیرمعمولی علم سے حیرت زدہ ہو گیا۔یہ سابقہ شکی یہودی ایمان لا کر دونوں باتوں کا اقرار کرنے لگا کہ یسوع ہی خدا کا بیٹا اور اسرائیل کا بادشاہ ہے (آیت۴۹)۔ تب یسوع نے اُسے یقین دلایا کہ وہ اِ ن سے بھی بڑے بڑے ماجرے دیکھے گا۔

بطور خد ا کا بیٹا یسوع عالم کل (ہمہ دان) ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ سب کچھ جانتا ہے اور سب باتوں کا علم رکھتا ہے۔ اچھے چرواہے کی مانندیسوع اپنی ہر ایک بھیڑ کی ضرورتوں سے واقف ہے۔وہ نتن ایل کے بارے میں سب کچھ جانتا تھا، اُس کی بدگمانی، خلوص،علم اور کلام مقدس پر غور و فکر کرنے کے بارے میں۔

آپ کا نجات دہندہ آپ کے بارے میں بھی سب کچھ جانتا ہے۔ وہ آپ کی قوت اور استعداد، کمزوریوں اور آپ کی زندگی کی تمام انتہائی گہری باتوں سے اچھی طرح واقف ہے۔ اُس نے آپ کی زندگی کے منفرد حالات کو استعمال کیا تاکہ آپ کو اپنی طرف بلائے بالکل اُسی طرح جیسے اُس نے اپنے ہر ایک شاگرد کو بلایا تھا۔ خدا کے ہر ایک بیٹے اور بیٹی کے پاس سنانے کے لئے ایک حیران کن کہانی موجود ہے کہ انہوں نے کیسے نجات پائی ۔ حتیٰ کہ ظاہراً آپ نے ایک عام طریقے سے نجات پائی ہو مثلاً اپنے والدین کے ذریعے کلیسیا میں آنے اور بچپن سے انجیل کی منادی سننے سے، پھر بھی آپ کی تبدیلی خاص اور حیرت انگیز ہے۔

شخصی جائزہ: اپنے آپ سے سوال کریں کہ

١۔ کس طرح آپ کے لئے خدا کی پروردگاری اور ناقابلِ مزاحمت فضل ایک ساتھ کارفرما ہوئے تاکہ آپ مسیح کے ساتھ ایک ہوں؟

٢۔ آپ کا آسمانی باپ آپ کے بارے میں سب کچھ جانتا ہے اِس سچائی کو یاد رکھنے سے کیا روزمرہ زندگی میں آپ کو تسلی حاصل ہوتی ہے؟

اپنے آسمانی باپ سے دعا کرتے وقت

١۔ خدا کی پروردگاری اور ناقابلِ مزاحمت فضل کے لئے اُس کی ستایش کریں۔

٢۔ درخواست کریں کہ وہ آپ کو توفیق بخشے کہ آپ اپنی زندگی میں ہمیشہ اپنی نجات کے حیرت انگیز کام کو یاد رکھ سکیں۔

٣۔ اپنے اچھے چرواہے کا شکر ادا کریں جو محبت سے آپ کی تمام ضروریات پوری کرتا ہے۔



Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Comment